حضرت سلیمان علیہ السلام کا دانش مندانہ فیصلہ
بخاری شریف کی روایت ہے کہ حضرت داؤد علیہ السلام کے زمانے میں دو عورتیں اپنا بچہ لے کر گھر سے نکلیں،
راستے میں جنگل آیا تو ایک بھیڑیے نے ایک بچے کو اٹھایا اور لے گیا، دونوں عورتوں میں اس بات پر لڑائی ہونے لگی کہ بھیڑ یا کس کے بچے کو اٹھا کر لے گیا، ایک کہتی کہ تمہارے بچے کو لے گیا ہے، میرا بچہ تو یہ موجود ہے، آخرکار لڑتے لڑتے یہ دونوں عورتیں حضرت داؤد علیہ السلام کے دربار میں پہنچیں،
آپ علیہ السلام نے دونوں کا فیصلہ فرمایا کہ لڑکا بڑی عورت کو مل جانا چاہئے، ایک عورت بڑی بھی تھی اور بچہ تھا بھی اس کے پاس اس لئے بچہ اسی کو دے دیا گیا،
حضرت سلیمان علیہ السلام اس وقت وہاں موجود تھے، فرمانے لگے،ایک چھری لاؤ میں اس بچے کو درمیان سے کاٹ کردونوں کو آدھا آدھا تقسیم کر دیتا ہوں، یہ سن کر چھوٹی عورت کی مادری شفقت نے جوش مارا اور بے تاب ہو کر کہنے لگی یا حضرت! آپ ایسا نہ کیجئے، یہ اس کا بیٹا ہے آپ اسی کو دے دیں لیکن خدا را اسے کاٹیں نہیں حضرت سلیمان علیہ السلام نے فرمایا، میرا فیصلہ یہ ہے کہ بچہ اسی چھوٹی عورت کا ہے جس کے دل میں مادری محبت کا جوش پیدا ہو گیا، اگر تو اس بچے کی ماں نہ ہوتی تو بڑی عورت کی طرح خاموش رہتی،
حضرت داؤد علیہ السلام بھی اس فیصلے پر خوش ہو گئے اوربچہ اسی چھوٹی عورت کو دے دیا گیا
(نزیۃ الجالس باب الجاہ ص ۱۶۳)
اسی طرح کےسچے واقعات پڑھنےکیلئے اس ویب سائٹ کو ایک بار ضرر وزٹ کریں
www.allcopyrightfree.com
0 تبصرے
Please do not enter any spam link in the comment box
براہ کرم کمنٹ باکس میں کوئی سپیم لنک نہ ڈالیں