ام حکیم کا کردار اسلام کے عظیم جرنیل حضرت عکرمہ کے ایمان لانے کے پیچھے آپ کو ایک عورت کا کردار ان کی بیوی کی حیثیت سے نظر آئے گا

The Role of Umm Hakeem You will see the role of a woman as his wife behind the faith of the great general of Islam, Hazrat Ikrima 


ام حکیم کا کردار

حضرت عکرمہ اسلام کے ایک عظیم جرنیل گزرے ہیں، انہوں نے نبی اکرم ﷺ کو حالت کفر میں اتنی تکلیفیں پہنچائی تھیں کہ فتح مکہ کے موقع پران کا خیال تھا کہ اب تو مجھے ضرور ہی قتل کر دیا جائے گا،لہٰذا فتح مکہ کے دن وہ اپنے گھر سے نکل گئے۔ ان کا خیال تھا کہیں دور جا کر بسیرا کریں گے لیکن اگلے دن ان کی بیوی ام حکیم حضور اقدس ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں ، کلمہ پڑھا اور عرض کیا، اے اللہ کے نبی ﷺ! آپ میرے خاوند کو امن عطا کر دیجئے، اگر اجازت ہو تو ان کو میں آپ ﷺکی خدمت میں لے آتی ہوں محبوبﷺ کا دل تو سمندر سے بھی زیادہ فراخ تھا چنانچہ فرمایا کہ اسے معافی دے دی گئی۔

ان کی بیوی اپنے خاوند کو تلاش کر نے نکلی ، وہ سفر طے کرتے کرتے ایک ایسی جگہ پہنچی  جہاں دریا تھا، ان کے خاوند کشتی میں سوار ہو کر دریا کے دوسرے کنارے کے لئے روانہ ہو چکے تھے، بیوی نے عقلمندی کی اور دوسری کشتی کرایہ پر لی اور کشتی کو تیزی سے چلوایا، دریا کے درمیان میں اپنی کشتی کو دوسری کشتی کے مقابلہ میں لا کر اپنے خاوند کومخاطب کیا اور کہا کہ اب آپ کو آگےجانے کی ضرورت نہیں ہے، آیئے واپس چلتے ہیں، خاوند نے کہا کہ اگر واپس گیا تو ماراجاؤں گا۔ ام حکیم کہنے لگیں ہرگز نہیں، میں امن کا پیغام لے کر آئی ہوں، چنانی حضر ت عکرمہ  اپنی بیوی کے ساتھ واپس آگئے، اور نبی اکرمﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر اسلام کی دولت سے مالامال ہو گئے۔ اسلام کے اس عظیم جرنیل 

کے پیچھے آپ کو ایک عورت کا کردار ان کی بیوی  کی حیثیت سے نظر آئے گا۔




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے