غضب اورغصہ

غضب اورغصہ                         

اگر تجھے کسی خطا کارپرغصہ آ گیا تو فوراحق تعالیٰ کے قہراور غصہ  کو یاد کرو

اگر تو نے آج حق  تعالی کے بندوں کی خطاؤں کو معاف کیا تو میدان محشرمیں دونوں جہان کے مالک سے تو بھی معافی پائے گا۔

یاد کرو اپنے گناہوں کو ،کیونکہ گناہوں کی یادغصے کو فرو کرنے والی ہے۔ خدا کے نیک بندوں کو غصہ زیب نہیں دیتا۔

کاظمین الغیظ  کی آیت تلاوت کرو کہ حق تعالیٰ نے نیک بندوں کی یہ تعریف کی ہےکہ وہ لوگ غصہ کو پی جاتے ہیں،غصہ ان کو نہیں پی سکتا،پس مخلوق کی خطاؤں کو معاف کردیاکرو۔

اپنے اوپر تکالیف برداشت کرنا اور دوسروں پر مہربانی کرنا پیغمبروں کی سنت ہے۔ اگر روز محشر تو خدا سے عفوچا ہتا ہے توخداکی مخلوق کے ساتھ تو ان کی خطاؤں کو معاف کرنے کی عادت ڈال لے۔

جب  ہرخطاکار اپنے قصور کی معافی اور رحم کو محبوب سمجھتا ہے، تو پھر جو اپنے لئے پسند کرتے ہو، وہی دوسروں کے لئے پسند کرنا چاہیے ،نہ کہ دوسروں کے لئے غضب اورغصہ  کو روا رکھیں۔

جب کسی مخلوق پر تجھے غصہ جوش کرے تو اپنے غضب کی تلوار ان کے حلق سے دور کر لے۔یعنی جس پرغصہ جوش  کر رہا ہے اس سے دوسری جگہ چلے جا ؤ ،یااسی کواپنے سے

دور کر دو، اگر کھڑے ہوتو بیٹھ جاؤ یعنی جس حالت میں ہو اس کو تبدیل کردو۔ اگر غضب کو ٹھنڈا کرنا چاہتے ہو توحالت غضب میں اپنے چہرے اور سر پرسرد پانی ڈالو، تاکہ تم اپنے قہر کی آگ بجھا سکو۔

اپنے قہر کو حق تعالیٰ شانہ کے قہرکی یاد سے مغلوب کردو، تاکہ میدان حشرمیں حق تعالیٰ کی رحمت کے مستحق ہوجاؤ۔

کسی شیخ کامل کے پاس حاضر ہو کر اپنی اس بیماری کو بیان کرو تاکہ اس کے فیض سے ان ہدایات پرعمل کرنے کی ہمت حاصل ہو۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے