عروسہ گیسٹ ہاؤس اور پیرز ہوٹل کی کہانی ‏قسط ‏دوم ‏(The story of Arousa Guest House and Perez Hotel ‎(Part ‎2


قسط دوم
کتبہ : ✍️
خالد محمود ۔ کراچی 
عروسہ گیسٹ ہاؤس اور پیرز ہوٹل میں ہونے والی بدکاریوں کے حوالے سے میں نے روز نامہ جسارت اخبار  25 و 26 اکتوبر 1979 کی دو نمایاں خبروں کو اس مضمون کی قسط اول میں جمع کر دیا تھا، اب اس خبر کو ترتیب سے یعنی پہلے 25 اکتوبر (1979) کی خبر کو پیش کرتا ہوں، اور پھر ان شاءاللہ تعالیٰ آئیندہ اقساط میں 26 اکتوبر (1979) کی خبر کو پیش کروں گا، تاکہ قارئین کے سامنے مکمل بات آجاۓ ، اور یہ کہ عروسہ گیسٹ ہاؤس اور پیرز ہوٹل میں ہونی والی بدکاری اور فحاشی کے الزام میں گرفتار ہونے والے دیگر لوگ کے ساتھ ساتھ قادیانیوں کے خلیفہ مرزا ناصر احمد کے قریبی رشتہ دار پیر صلاح الدین کے اس حوالے سے کیا احوال رہے، آئیں چلتے ہیں، 25 اکتوبر کے جسارت اخبار کی خبر کی طرف جس کی تفصیل کچھ یوں ہے، کہ: 
راولپنڈی 24 اکتوبر نمائندہ جسارت پیرز ہوٹل اور عروسہ گیسٹ ہاؤس سے فحاشی اور بدکاری کے الزام میں گرفتار ہونے والے 35 ملزمان کو سرسری سماعت کی دو مختلف فوجی عدالتوں نے مختلف المیعاد کی قید اور کوڑوں کی سزا سنادی، سزا پانیوالوں میں پیرز ہوٹل کا مالک پیر صلاح الدین جو احمدی فرقے کا مقامی رہنما اور مرزا ناصر احمد کا قریبی رشتہ دار ہے، اور اس کے بیٹے محی الدین مطاہر احمد کے علاؤہ ایک عورت نزیر بیگم بھی شامل ہے، 28 گھنٹوں کی مسلسل سماعت کے بعد ان دونوں مقدمات کا فیصلہ آج رات سنایا گیا، مجرموں کو کل برسرعام کوڑے لگائے جائیں گے، میجر جوزف کی سربراہی میں کام کرنے والی سرسری سماعت کی فوجی عدالت نمبر 18 نے عروسہ گیسٹ ہاؤس سے گرفتار ہونے والے ملزمان کے خلاف مقدمے کی سماعت کی،اور چاروں ملزمان کو ایک ایک سال قید بامشقت اور پندرہ پندرہ کوڑوں کی سزائیں سنادیں،
سزا پانیوالوں میں ایکسائز انسپکٹر خضر حیات،عبدالوحید، راجہ گلزار اور بانوش خان شامل ہیں، پیرز ہوٹل کے مقدمے کی سماعت کرنے والی سرسری سماعت کی فوجی عدالت نمبر 39 نے جس کے سربراہ میجر منیر احمد ہیں،18 ملزمان کو ایک ایک سال قید بامشقت اور پندرہ پندرہ کوڑوں،6 ملزمان کو چھ چھ ماہ قید اور پانچ پانچ کوڑوں اور 7 ملزمان کو جن میں ایک عورت بھی شامل ہے، مختلف المیعاد قید بامشقت کی سزائیں سنادیں، ان ملزمان کو ان کے بڑھاپے کے باعث کوڑوں کی سزا نہیں دی گئی
جاری ہے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے