حضرت مولانا سید حسین احمد صاحب مدنی رحمة الله عليه کی تواضع کا عجیب وغریب واقعہ
* درس کے دوران ایک واقعے نے تو میرے اوپر حیرت کے پہاڑ توڑ ڈالے۔ اصل میں معاملہ یہ تھا کہ حضرت مولانا سید حسین احمد صاحب مدنی رحمة الله عليه کسی کو اجازت نہیں دیتے تھے کہ وہ ان کے جوتے اٹھائے اور سامنے رکھ دے، اگر کوئی طالب علم ایسا کرتا تھا تو حضرت کافی ناراض ہوتے تھے۔
اب یہ ہماری شوخی کہئے کہ ہم نے حضرت کی ناراضگی کی پروا کیے بغیر ایک روز فرطِ عقیدت میں حضرت کے جوتے اٹھائے اور حضرت کے سامنے رکھ دیے، خلافِ معمول حضرت نے ہمیں کچھ نہیں کہا، خاموشی کے ساتھ جوتے پہن لیے اور تشریف لے گئے۔ اس بات کو کئی دن گذر گئے، ایک دن جیسے ہی سبق ختم ہوا حضرت بجلی کی تیزی کے ساتھ اٹھے اور معلوم نہیں کیسے ان کو ہمارے جوتے رکھنے کی جگہ کاپتہ لگ گیا، ہمارے جوتے اٹھائے اور ہمارے سامنے رکھ دیے اور فرمایا ”آپ نے ہمارے جوتے اٹھائے تھے ہم آپ کے جوتے اٹھائیں گے۔“ اب آئندہ کسی کی ہمت تھی کہ حضرت کے جوتے اٹھاسکے۔ اس طرح انھوں نے گویا عملاً یہ سبق سکھادیا کہ تواضع کیا ہے، عقیدت کیا ہے اور ان رسمی چیزوں سے دلی جذبات کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
از۔ حضرت مولانا مفتی فضیل الرحمن ہلال عثمانی رحمۃ اللّٰہ علیہ
ماخوز از ماہنامہ دارالعلوم ، شماره 9-10 ، جلد: 93 رمضان-شوال 1430 ھ مطابق ستمبر-اكتوبر 2009
ایک تبصرہ شائع کریں
0
تبصرے
line of the day
ہمارے پاس وہ الفاظ ہی نہیں جو آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی شان بیان کر سکیں، ہم اپنی جان بھی دے دیں تب بھی آقا صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کا حق ادا نہیں کر نہیں کرسکتے، جب آقاﷺ کی تعریف کی جائے تو کلیاں اور پھول بھی مسکرا اٹھتے ہیں ۔
0 تبصرے
Please do not enter any spam link in the comment box
براہ کرم کمنٹ باکس میں کوئی سپیم لنک نہ ڈالیں