کیاہوا جب ایک عورت نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نیکیوں کے بارے میں شکایت کی

ایک مرتبہ ایک صحابیہ نے پوچھا : اے اللہ کے نبی مردحضرات تو ہم سے عبادت میں آگے نکل گئے کیوں کہ وہ جنازے کی نماز کے لئے آپ کے ہمراہ جاتے ہیں ، جہاد میں آپ ﷺ کے ساتھ حصہ لیتے ہیں اور مسجد میں جا کر جماعت کے ساتھ نماز ادا کرتے ہیں ،جب کہ ہم عورتیں تو گھر کی چاردیواری میں ہی رہتی ہیں اور ہم نیکیوں کے اتنے بڑے کام نہیں کر پاتیں ، نبی اکرم نے ارشادفرمایا کہ سوال پوچھنے والی نے بہت اچھا سوال پوچھا ہے ۔ پھر آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو عورت گھر کے کونے میں نماز پڑھ لیتی ہے اللہ رب العزت اس کو اس مرد کے برابر اجر عطا فرماتے ہیں جو مسجد میں جا کر تکبیر اولی کے ساتھ باجماعت نماز پڑھتا ہے ، پھر فرمایا کہ جو عورت اپنے بچے کی خاطر رات کو جاگتی ہے اس کو اللہ رب العزت اس مرد مجاہد کے برابر اجر دیتے ہیں جو دشمن کی سرحد پر رات کو جاگ کر پہرہ دیتا ہے ۔ سبحان اللہ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے